وزیراعظم &#x

وزیراعظم کی ہدایت بے سود، لینڈ مافیا کامیاب، عہدیدار تبدیل


وزیراعظم کی ہدایت بے سود، لینڈ مافیا کامیاب، عہدیدار تبدیل
اسلام آباد (عمر چیمہ) اگست 2019ء میں وزیراعظم عمران خان نے راولپنڈی سے اپنی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی چوہدری محمد عدنان کو ذمہ داری دی کہ وہ اُس سرکاری زمین کی نشاندہی کرکے واگزار کرائیں جس پر قبضہ کیا گیا ہے۔
اُس وقت وہ پارلیمانی سیکریٹری (ریونیو) تھے۔ نومبر 2020ء میں عدنان نے وزیراعظم کو خط لکھ کر بتایا کہ لینڈ مافیا نے انہیں دھمکیاں دی ہیں کہ اگر انہوں نے اُن (مافیا) کیخلاف کام جاری رکھا تو وہ انہیں عہدے سے ہٹوا دیں گے۔
اس خط سے پہلے، عدنان نے اس دھمکی کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی بتایا تھا۔ دسمبر 2020ء میں، یعنی وزیراعظم کو خط لکھنے کے ایک ماہ بعد ہی، لینڈ مافیا کی جانب سے دی گئی دھمکی کام کر گئی۔ عدنان کو ریونیو کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
اس دوران کیا ہوا وہ ایک الگ قصہ ہے لیکن صورتحال یہ ہوئی کہ 325؍ ارب روپے کی زمین پر مافیا کا قبضہ برقرار رہا، جو افسران کارروائی کی غرض سے ان مافیاز کیخلاف گئے انہیں عبرت کا مقام بنا دیا گیا۔ انہیں دور دراز کے علاقوں میں ٹرانسفر کر دیا گیا۔ یہ سب اس کے باوجود ہوا کہ قبضہ خوروں کیخلاف کارروائی وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کی گئی تھی۔ حکومت میں سے ایسا کون تھا جس نے مافیا کے لوگوں کے فائدے کیلئے کام کیا ہوگا؛ یہ ایک الگ پہیلی ہے لیکن انگلیاں موجودہ حکومت کے با اثر ارکان کی طرف اٹھ رہی ہیں۔
عدنان نے وزیراعظم کو لکھے خط میں نشاندہی کی تھی کہ موضع کوٹھا کلاں اور موضع ٹوپی راولپنڈی میں 325؍ ارب روپے کی ہزاروں کنال سرکاری زمین پر قبضہ ہے۔ جن قبضہ خوروں کی عدنان نے نشاندہی کی تھی وہ اپوزیشن جماعتوں سے ہی نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے اپنے سیاست دان بھی اس میں ملوث تھے۔
ان میں سے ایک راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا رکن بھی ہے جہاں سے جعلی ریکارڈز کی بناء پر این او سیز جاری کیے گئے تھے۔ عدنان نے ان تمام افراد کے نام ظاہر کیے اور ریونیو ریکارڈز بطور ثبوت پیش کیے کہ قبضہ شدہ زمین اصل میں سرکاری زمین ہے۔ کسی حد تک نون لیگ کے سینیٹر کیخلاف کارروائی ہوئی لیکن جو پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا۔
عدنان نے وزیراعظم کو لکھے خط میں کہا ہے کہ لینڈ مافیا اتنی طاقتور ہے کہ جو لوگ بھی ان کیخلاف کارروائی کرتے ہیں ان کا تبادلہ ہو جاتا ہے، اس کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ موضع کوٹھا کلاں کی زمین چھڑوانے کیلئے آپریشن کیا گیا، 5؍ جون 2020ء کو زمین پر قبضہ کرنے والوں کیخلاف پرچہ کاٹا گیا اور اگلے دن سرکاری زمین واگزار کرانے کیلئے جانے والے سرکاری عہدیداروں کا تبادلہ ہوگیا۔
ان افسران میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، اے ڈی سی (ر) راولپنڈی، اسسٹنٹ کمشنر (صدر) اور تحصیل دار راولپنڈی شامل ہیں۔ سرکاری زمین واگزار کرانے کی ایک اور ناکام کوشش کا بھی خط میں حوالہ پیش کیا گیا ہے۔
اگست 2020ء میں بورڈ آف ریونیو کے سینئر رکن نے اُن تمام سرکاری زمینوں کو واگزار کرانے کی ہدایت جاری کی جن کا حوالہ عدنان کے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو لکھے گئے خط میں دیا گیا تھا۔
کوئی کارروائی نہیں ہو پائی، اس کی بجائے جس تحصیل دار نے انکروچمنٹ کی رپورٹ تیار کی تھی اس کا تبادلہ ہوگیا۔ عدنان نے وزیراعظم کو یہ بھی بتایا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ بیوروکریسی وزیراعظم کے احکامات پر عمل نہیں کرتی۔
سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو ناکامی کا سامنا ہوا تو اس کے تین دن بعد اچھی طرز حکمرانی کیلئے تشکیل دی گئی گڈ گورننس کونسل پنجاب کا اجلاس ہوا، وزیراعظم نے قبضہ شدہ زمین واگزار کرانے کا دوبارہ حکم دیا اور کہا کہ کوئی دبائو قبول نہ کیا جائے۔
لیکن اس کے باوجود کسی ادارے نے کوئی کارروائی نہ کی۔ کیوں؟ عدنان نے وزیراعظم کو اپنے خط میں بتایا ہے کہ اگر لینڈ مافیا کیخلاف کوئی کارروائی کرتا ہے تو وہ عدالتوں سے ریلیف لے لیتے ہیں لہٰذا ایسے قوانین بنائے جائیں کہ لینڈ مافیا کو عدالتوں سے اس نوعیت کے ریلیف نہ مل پائیں کہ وہ سرکاری زمینوں پر قبضے کرتے پھریں۔ عدنان نے خط میں نہ صرف اُن زمینوں کا حوالہ دیا ہے جن پر قبضہ کیا گیا ہے بلکہ موٹر وے اور چکری روڈ راولپنڈی کے گرد قائم ہائوسنگ سوسائٹیز کی غیر قانونی حرکتوں کا بھی ذکر کیا ہے۔
ان سب کے باوجود، عدنان کو لینڈ مافیا سے دھمکیاں ملیں جن کے متعلق انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو مطلع کیا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ لینڈ مافیا والوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر کام جاری رکھا تو اسے (عدنان کو) ریونیو کے عہدے سے ہٹوا دیا جائے گا۔
عدنان نے اپنے خط میں وزیراعظم سے کہا ہے کہ اگر لینڈ مافیا والے اتنے ہی طاقتور ہیں تو وہ ریونیو کے پارلیمانی سیکریٹری کے عہدے سے مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔
مافیا کیخلاف تو کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن عدنان کی آخری درخواست پر عمل ہوگیا۔ وزیراعلیٰ نے انہیں ریونیو کے عہدے سے ہٹا دیا، یعنی وہی ہوا جس کے بارے میں عدنان نے وزیراعلیٰ کو (لینڈ مافیا کی دھمکی سے) آگاہ کیا تھا۔
اہم خبریں سے مزید

Related Keywords

Thailand , Rawalpindi , Punjab , Pakistan , Novembera Adnan , Imran Khan , Mohammad Adnan , Rawalpindi Development , A Office , Council Punjaba Session , Adnana Revenuea Office , Mafia , Revenuea Office , Prime Minister , Thailand Mafia , Prime Minister Imran Khan , Village Kalan , Revenue Records , Commissioner Rawalpindi , Council Punjab , Road Rawalpindi , தாய்லாந்து , ர்யாவால்பீஂடீ , பஞ்சாப் , பாக்கிஸ்தான் , இம்ரான் காந் , ர்யாவால்பீஂடீ வளர்ச்சி , மாஃபியா , ப்ரைம் அமைச்சர் , ப்ரைம் அமைச்சர் இம்ரான் காந் , வருவாய் பதிவுகள் , ஆணையர் ர்யாவால்பீஂடீ , சாலை ர்யாவால்பீஂடீ ,

© 2025 Vimarsana