ٹی وی ٹاک شوز میں خاتون سیاست داں چھائی ہوئی ہیں اسلام آباد (طارق بٹ) ٹیلی وژن اسکرین پر سیاسی موضوعات پر ہونے والے پروگراموں میں خواتین سیاست داں چھائی ہوئی ہیں جو مرد شرکاء کے مقابلے میں زیادہ کاٹ دار گفتگو کرتی ہیں۔ ایسی تقریباً دو درجن خاتون سیاست داں روزانہ کی بنیاد پر ٹیلی وژن ٹاک شوز میں شریک ہوتی ہیں۔ جن میں وہ اپنے پارٹی سربراہوں، رہنمائوں اور جماعتوں کا زیادہ جارحانہ انداز میں دفاع کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ ان میں کچھ خاتون رہنما سیاست میں نووارد بھی ہیں لیکن وہ خود کو سیاست کی اَبجد سے بخوبی واقف ہونے کی دعویدار ہیں۔ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے اپنے بیانیہ کو آگے بڑھانے کے لئے خاتون سیاست دانوں کی خصوصی ٹیموں کو میدان میں اُتارا ہے۔ انہیں مخالفین کی توجہ ایشوز سے ہٹانے اور مخالفین پر دبائو بڑھانے کے گُر سکھائے گئے ہیں اور اہم بات یہ ہے کہ ان کی کارکردگی زیادہ بہتر رہی ہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں جہاں مرد ارکان کو بالادستی حاصل ہے، خاتون ارکان پارلیمنٹ نے چھوٹی اسکرین پر اپنا لوہا منوایا ہے۔ ان خواتین میں مریم اورنگزیب، زرتاج گل،شازا فاطمہ خواجا، شازیہ مری، شاندانہ گلزار، عندلیب عباس، شائستہ پرویز، مائزہ حمید، عالیہ حمزہ ملک، کنول شازیب، ملیکہ علی بخاری، ناز بلوچ، پلوشہ خان، حنا پرویز بٹ، روبینہ خالد، غیرمنتخب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور عظمیٰ بخاری شامل ہیں۔ ساتھ ہی خاتون ارکان پارلیمنٹ ٹی وی اسکرین غیرمتحرک ہیں ان میں رومینہ خورشید عالم، زرقا سہروردی تیمور، شاہدہ اختر علی، مہناز اکبر عزیز، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، شمس النسا، شیریں مزاری، شاہدہ رحمان، عائشہ غوث پاشا اور زبیدہ جلال شامل ہیں۔ اہم خبریں سے مزید