اقوامِ متحدہ کے انسانی امور کے معاون ادارے کے ترجمان جینز لیرک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اقوام متحدہ گزشتہ 70 برس سے بغیر کسی تعطل کے اپنا کام انجام دے رہا ہے اور اس کا اسٹاف ملک آج بھی میں موجود ہے۔
افغان صدارتی محل کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل کے دور دراز علاقوں میں فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ ملک کی سلامتی اور دفاع کے لیے افواج بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔
بینک کے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ میں کام کرنے والی 43 سالہ نور خاتیرہ نے 'رائٹرز' سے گفتگو میں بتایا کہ کام کی اجازت نہ دینا واقعی عجیب ہے۔ لیکن اب جو ہے وہ یہی ہے۔
’پیس بلڈرز‘ کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ انہوں نے بھی نئے طریقے ڈھونڈ لیے ہیں اور جہاں پہلے فیس بک اور ٹوئٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال ہوتا تھا، وہیں اب زوم اور ویڈیو کانفرنس کے نئے ذرائع استعمال کر کے دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لا رہے ہیں۔