پاک افغان سرحدی چوکی پر طالبان کا قبضہ، ٹرکوں کے اخراجات بڑھ گئے چمن (اے ایف پی) پاک افغان سرحدی چوکی پر طالبان کا قبضہ، ٹرکوں کے اخراجات بڑھ گئے، باغی اور سرکاری اہلکاروں کے تاجروں پر الگ الگ ٹیکس، سامان گزرنے کیلئے ڈاکو رشوت کا مطالبہ کر نے لگے۔ تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان پاکستان کی ایک اہم سرحدی چوکی پر قبضہ کرنے سے ٹرکوں کے اخراجات بڑھ گئے ہیں اور باغی اور سرکاری اہلکار تاجروں پر الگ الگ ٹیکس لگا رہے ہیں جبکہ سامان محفوظ طریقے سے گزرنے کی اجازت دینے کیلئے ڈاکو رشوت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ افغانستان کے دوسرے سب سے بڑے شہر قندھار کے لئ�
چمن
افغانستان میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جاری لڑائی کے اثرات افغانستان کی دیگر ممالک کے ساتھ تجارت اور تعلقات پر بھی پڑ رہے ہیں۔ حال ہی میں پاک، افغان سرحد اسپن بولدک پر طالبان کے مبینہ کنٹرول کے بعد تاجر ٹیکسز میں اضافے کی شکایات کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان اور افغان حکام تاجروں کے سامان کی محفوظ منتقلی کے لیے الگ الگ ٹیکس وصول کر رہے ہیں جب کہ ان علاقوں میں اب بھتہ خور بھی سرگرم ہو گئے ہیں۔
یومیہ ہزاروں ٹرک پاک افغان سرحد چمن-اسپن بولدک سے سامان لے کر افغان شہر قندھار جاتے ہیں۔ تاہم افغانستان �