سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شاہراہ فیصل پر ٹاور کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شاہراہ فیصل کے اطراف سروس روڈ انکروچمنٹ کیا گیا، کمشنر بھی کہہ رہے ہیں قبضہ ہے ، کنٹونمنٹ بورڈ حکام پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے قرار دیاکہ نیول برج ، دہلی کالونی سے لے کر سب تعمیرات غیر قانونی ہیں، کنٹونمنٹ مقاصد کے لیے زمین نہیں چاہیے تو واپس کریں، سندھ حکومت کے پاس ایک ہی منصوبہ ہے بد سے بدتر بناؤ ۔