کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سےاس فیصلے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آرہی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں شام کے وقت میں ہی خریداری کا رحجان زیادہ ہے۔ جبکہ اس وقت ٹریفک بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ایسے میں پولیس شام ساڑھے پانچ بجے دکانیں بند کروانے پہنچ جاتی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ اس قدر کم وقت میں تاجر کیسے کاروبار کر سکتے ہیں۔ کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پانے کے لیے تاجر تعاون کے لیے تیار ہیں اور اس کے لیے اتوار کے ساتھ جمعے کو کاروبار بند کرنے پر بھی راضی ہیں لیکن ہفتے کے پانچ دنوں میں تاجروں کو شام چھ بجے دکانیں بند کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔
عتیق میر نے مزید بتایا کہ صرف کراچی میں 600 سے زائد چھوٹی بڑی مارکیٹیں ہیں جن میں 12 لاکھ کے قریب دکانیں ہیں اور اس کے علاوہ شہر کے گلی محلوں اور مارکیٹوں سے باہر بھی تقریباً آٹھ لاکھ دکان دار ہیں۔ اس طرح شہر میں لگ بھگ 25 لاکھ کے قریب دکان دار ہیں۔ تاجر برادری اس فیصلے سےبُری طرح متاثر ہوگی۔
صوبائی حکومت نے کن پابندیوں کا اعلان کیا ہے؟
واضح رہے کہ حکومت سندھ نے کرونا کے بڑھتے کیسز سے نمٹنے کے لیے پیر سے نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں جن کے تحت بازاروں، تجارتی مراکز اورمارکیٹس کوصبح 6 سے شام 6 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی جبکہ ہفتے میں دو روز کاروبار بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نئے اعلان کے مطابق صوبائی حکومت نے فوری طور پر ریستوران اور شادی ہالز میں ان ڈور، آؤٹ ڈور ڈائننگ بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ کچھ ایس او پیز کے ساتھ ٹیک اوے سروس جاری رہے گی۔
حکومتِ سندھ نے تمام مزارات، درگاہیں ، تفریحی مقامات اور حال ہی میں کھلنے والے تعلیمی اداروں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن امتحانات شیڈول کے مطابق لینے کا فیصلہ ہوا ہے۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق سندھ میں فارمیسیز اور بیکریاں بھی معمول کے مطابق کھلیں گی اور سرکاری اور نجی دفاتر میں 50 فی صد عملے کی حاضری کے ساتھ کام کیا جائے گا۔
بڑے شہرو ں میں 40 فی صد آبادی کو ویکسین لگانے کا ہدف
وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ اب تک ملک کی آبادی کے دو کروڑ سے زائد افراد کو کرونا ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اگست میں اس مہم کو مزید تیز کرنے کی منصوبہ بندی جاری ہے اور اگست کے آخر تک ملک کے تمام بڑے شہروں کی 40 فی صد آبادی کو ویکسین لگانے کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے۔
پیسوں کے عوض ویکسین لگانے والے دو ملزمان گرفتار
کراچی میں پولیس نے نے کارروائی کرتے ہوئے دو ایسے افراد گرفتار کیا ہے جو پیسوں کے عوض فائزر ویکسین لگانے کا کاروبار کر رہے تھے۔