کورونا کے دور میں قربانی کیساتھ احتیاط بھی ضروری ہے، طاہراشرفی
کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ کورونا کے اس دور میں قربانی کے ساتھ احتیاط بھی ضروری ہے، اگر کوئی صاحب استطاعت شخص قربانی نہیں کرتا توگناہ گار ہوگا، غیرمسلم کی تالیف قلب کیلئے اسے قربانی کا گوشت دیا جاسکتا ہے۔ وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل علامہ عارف واحدی اور مہتمم جامعہ ملیہ لاہور ڈاکٹر راغب نعیمی بھی شریک تھے۔علامہ عارف واحدی نے کہا کہ قربانی اسلام کا بہت بڑا شعار ہے اس کا مضحکہ اڑانا اسلام کا مذاق اڑانے جیسا ہے،قربانی کیلئے مہنگے جانور لینے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن نیت خود کو بالاتر ثابت کرنے کی نہیں ہونی چاہئے۔ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ صاحب استطاعت شخص کیلئے قربانی کا فریضہ سرانجام دینا واجب ہوتا ہے، اگر صاحب استطاعت شخص قربانی نہیں کرتا تو گناہگار ہوگا، اگر کسی شخص کو کسی کی مدد کرنی ہے تو اپنے پاس موجود زائد رقم سے کرے،قربانی کا جانور ایسا ہونا چاہئے جو دیکھنے والے کی نگاہ میں جچے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نےکہا کہ شریعت اسلامی میں قربانی کے عمل میں ریاکاری اور دکھاوا جائز نہیں ہے، قربانی کا عمل ریا کی نیت سے کیا جائے تو ضائع ہوجاتا ہے، شریعت اسلامی کا حکم ہے کہ اگر آپ نے قربانی کا جانور لیا ہے تو اسے اپنے دروازے کے باہر بھی نہ باندھے تاکہ محلے میں اگر کوئی قربانی کی استطاعت نہیں رکھتا تو اس کی دلآزاری نہ ہو،قربانی کے جانور کو گلی میں باندھ دیا جاتا ہے لیکن صفائی کا خیال نہیں رکھا جاتا، کورونا کے اس دور میں قربانی کے ساتھ احتیاط بھی ضروری ہے۔علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ کسی شخص کے پاس چاہے اربوں روپے ہوں لیکن قربانی ایک ہی واجب ہے، قربانی کرنے والا شخص خود پر واجب قربانی کرلے اور باقی پیسہ غریبوں کی مدد کیلئے خرچ کرے تو اچھا ہے، اسی طرح نفلی حج کرنے والے اس پیسے سے کسی مستحق کی مدد کردیں تو انہیں اس کے ساتھ حج کا بھی ثواب مل جائے گا، اللہ نے آپ کو جو نعمت دی اس کا اظہار اس وقت تک کرسکتے ہیں جب تک دوسروں کیلئے تکلیف دہ نہ بن جائے۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ غیرمسلم کی تالیف قلب کیلئے اسے قربانی کا گوشت دیا جاسکتا ہے، اگر کوئی صاحب استطاعت شخص قربانی نہیں کرتا توگناہ گار ہوگا، آپ کو کسی کی مدد کرنی ہے تو قربانی کا جانور کم پیسوں کا لے کر باقی پیسوں سے مدد کردیں۔سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل علامہ عارف واحدی نے کہا کہ قربانی کیلئے مہنگے جانور لینے میں کوئی حرج نہیں ہے بنیادی بات نیت کی ہے، اگر مہنگا جانور قربانی کی نیت کے بجائے خود کو بالاتر ثابت کرنے کیلئے خریدا جائے تو اس کا عمل ضائع ہے، قربانی کے عمل میں رقابت یا مقابلہ نہیں ہونا چاہئے بلکہ خالصتاً اللہ کی راہ میں قربانی ہونی چاہئے۔علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ قربانی کا گوشت غریبوں تک پہنچانا چاہئے۔مہتمم جامعہ ملیہ لاہور ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے جسے پوری دنیا کے مسلمان انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ کرتے ہیں، ہر شخص خود فیصلہ کرسکتا ہے کہ قربانی کرنے کیلئے اس کی کتنی استطاعت ہے، قربانی کا جانور ایسا ہونا چاہئے جو دیکھنے والے کی نگاہ میں جچے، قربانی کے جانور میں ایسے عمومی عیوب نہیں ہونے چاہئیں جو جانور کی قیمت کو کم کردیں، قربانی کے جانور کا نہ کان کٹا ہونا چاہئے، نہ سینگ جڑ سے اکھڑا ہونا چاہئے ، نہ دم کٹی ہونی چاہئے، نہ ہی جانور اتنا لاغر ہو کہ چل کر قربان گاہ تک نہ پہنچ سکے۔ راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ آج کل ریاکاری کی ایک نئی قسم آگئی ہے جس میں قربانی کا جانور گھر کی چھت پر پالا جاتا ہے اور جب فربہ ہوجائے تو کرین کے ذریعہ اسے اتارا جاتا ہے اور تشہیر کی جاتی ہے، صاحب استطاعت شخص کیلئے قربانی کا فریضہ سرانجام دینا واجب ہوجاتا ہے اگر وہ قربانی نہیں کرتا تو گناہگار ہوگا، اگر کسی شخص کو کسی کی مدد کرنی ہے تو اپنے پاس زائد رقم سے کرے۔
اہم خبریں سے مزید