دشمن کا سب سے بڑا ہتھیار تفرقہ ہے‘ حامد موسوی
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ دشمن کا سب سے بڑا ہتھیار تفرقہ ہے۔ افغانستان سے امریکی انخلا اور کالعدم جماعتوں کی کارروائیوں میں تیزی کی کڑیاں ملتی ہیں۔ گلگت بلتستان میں دہشت گردوں کی کچہریاں قومی سلامتی کیلئے چیلنج ہیں۔ مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی سورج پر تھوکنے کے مترادف ہے۔ امام موسی کاظم و امام محمد تقی کا مزار تحفظ ِاسلام کی شمع بن کر آج بھی کروڑوں مسلمانوں کی زیارت گاہ ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ امام محمد تقی علم و دانش اور کمال عقل و ادراک میں اپنے زمانے کے تمام انسانوں سے افضل تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم شہادت امام محمد تقی کی مناسبت سے مجلس باب المراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حامد علی موسوی نے کہا کہ امریکہ اپنا کام کالعدم دہشت گردوں کے سپرد کرکے جارہا ہے۔ امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کو استعمال کیا اور مشکل وقت میں ہمیشہ بھارت کو ترجیح دی۔ مرکزی و صوبائی حکومتیں غلط فہمی دور کریں کالعدم جماعتوں کی منت سماجت سے کبھی امن قائم نہیں ہوگا۔ اپنے خزانے بھرنے کیلئے امریکہ نے افغانستان‘ عراق‘ شام‘ یمن‘ لیبیا کو خانہ جنگی میں جھونکا۔ دنیا کو امریکی استعمار سے بچانا ہے تو پاکستان‘ روس‘ چین‘ ایران‘ افغانستان اور ترکی یورپی یونین طرز کا اتحاد بنائیں۔ حکومت کشمیر پر اوسلو طرز کی ثالثی سے محتاط رہے۔ درایں اثنا ٹی این ایف جے کی کال پر شہادت امام تقی کی مناسبت سے ملک گیر ایام تقوی کے اختتام پر ملک بھر میں مجالس عزا منعقد کی گئیں اور جلوس تابوت برآمد ہوئے۔
اسلام آباد سے مزید