LNG ترسیل میں پائپ لائن سب سے بڑی رکاوٹ، حماد اظہر
کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پورے پاکستان میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کردی گئی، ایل این جی ٹرمینل مسئلہ نہیں، ایل این جی ترسیل میں پائپ لائن سب سے بڑی رکاوٹ ہے،میزبان شہزاد اقبال کے سوال پر کہ کراچی میں 300 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی ایل این جی دے سکتے ہیں پر حماد اظہر نے اتفاق کیا مگر ساتھ ہی کہا معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے،ایل این جی ٹرمینل مرمت کی وجہ سے بڑے ایف ایس آر یو کو مستقل استعمال کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایک کی ٹرمینل میں توسیع کریں گے تو نئی ٹرمینل کو لگانے میں مشکلات ہو سکتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگر مارکیٹ میں میں ڈیمانڈ نہیں ہوگی تو نیا سرمایہ کر کیسے آئے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر الزام لگانے والوں کا اپنا دامن داغدار ہے۔ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ متوسط طبقہ کیلئے بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھارہے ہیں، گھریلو صارفین کیلئے بجلی کی قیمتوں میں صرف آٹھ پیسہ کا اضافہ کیا گیا ہے، 70فیصد سے زائد صارفین 300یونٹس سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں ان پر آٹھ پیسے کا بھی اضافہ نہیں ہوگا، ہر چار ماہ بعد ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے جو پچھلے برسوں کی باقی ادائیگیوں کی وصولی کیلئے لگتی ہیں، کمرشل صارفین پر ایک روپیہ 25پیسے سرچار ج لگارہے ہیں جو چار پانچ مہینے بعد اتر جائے گا۔ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ انڈسٹری اور زیادہ بجلی استعمال کرنے والے کسانوں کو سبسڈائز کررہے ہیں، اس وقت بجلی کا سب سے کم ٹیرف زراعتی ٹیوب ویلوں کیلئے ہے، حکومت نے عارضی ضروریات کی وجہ سے سرچارج عائد کیا ہے ، ضروریات پوری ہوتے ہی سرچارج میں بہتری لے آئیں گے۔ حماد اظہر نے کہا کہ ڈرائی ڈاکنگ کی وجہ سے ہونے والی لوڈشیڈنگ میں کمی آگئی ہے، جمعہ پانچ بجے سے پورے پاکستان میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کردی گئی ہے، ڈرائی ڈاکنگ کے تیسرے دن 40فیصد اور چوتھے دن 80فیصد گیس بحال ہوگئی ہے، ٹرمینل کی ڈرائی ڈاکنگ چھ دن کا پراسس تھا جو ہم نے تین دن میں مکمل کرلیا۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ تربیلا کا لیول پورا ہوتا تو ڈرائی ڈاکنگ کے باوجود لوڈشیڈنگ کرنے کی ضرورت نہ پڑتی، میں سمجھتا ہوں ایل این جی ٹرمینل کی ڈرائی ڈاکنگ پچھلے سال ہوجانی چاہئے تھی، اینگرو نے ہمیں ڈرائی ڈاکنگ کیلئے کوئی کنفرم تاریخ نہیں دی تھی، ٹرمینل کی ڈرائی ڈاکنگ کیلئے اینگرو خود چھ چھ مہینے کی توسیع لیتی رہی، اس وقت کورونا کے باوجود دیگر پورٹس پر ڈرائی ڈاکنگ ہورہی تھی۔حماد اظہر نے کہا کہ آر ایل این جی کے چھوٹے جہازوں میں بھی تھوڑی بہت اضافی کیپسٹی موجود ہے، اینگرو کاروباری کمپنی ہے منافع میں اضافے کی خواہش کرنا ان کا حق ہے، یہ حکومت نے دیکھنا ہے کہ ملک کی انرجی سیکیورٹی کیلئے دو جہازوں پر انحصار کرنا ہے یا چار پانچ جہازوں پر تقسیم کرنا ہے، ڈرائی ڈاکنگ سے ہمیں دو دن مشکل ہوئی اگر تیسرا جہاز کھڑا ہوتا ہمیں مشکل نہیں ہوتی، ایک رائے یہ ہے کہ ٹرمینل لگانے میں دو سال لگ سکتے ہیں اس لئے بڑا جہاز آیا ہے تو اسے کنیکٹ کر کے زیادہ ایل این جی لے لو، ہم ان دونوں آراء کا جائزہ لے کر دیکھیں گے پاکستان کا کس میں فائدہ ہے، اینگرو چاہتی ہے بڑا جہاز رکھ کر زیادہ گیس بیچے لیکن ہمیں پاکستان کی انرجی سیکیورٹی دیکھنی ہے۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی دو سال سے عجیب و غریب باتیں کررہے ہیں، کبھی کہتے ہیں مجھے پرچی دو میں بتاتا ہوں گیس کا نرخ کیسے کم کرنا ہے، کہتے ہیں الیکشن میں دھاندلی کرنا ہماری ماسٹری اور حق ہے، آر ایل این جی کے پلانٹس کو دو دن فرنس آئل پر نہیں مقامی گیس دے کر چلایا ہے، شاہد خاقان عباسی کے دور میں سال کا 40لاکھ ٹن فرنس آئل استعمال ہوتا ہے، پی ٹی آئی حکومت میں صرف 10لاکھ ٹن فرنس آئل استعمال ہوتا ہے،ایل این جی پاور پلانٹس چلانے کیلئے ٹرمینلز کی 90سے 95فیصد کیپسٹی استعمال کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر الزام لگانے والوں کا اپنا دامن داغدار ہے، وزیراعلیٰ پر انگلی اٹھانے والی عظمیٰ بخاری کے قائد کو سپریم کورٹ جھوٹا اور خائن ہونے کا سرٹیفکیٹ دے چکی ہے، ان کے چہرے اپنی سیاہ کاریوں سے سیاہ ہیں، وہ پاکستانیوں کوچہرے دکھانے کے قابل نہیں رہے اور لندن میں عوام کے لوٹے گئے پیسوں سے مزے کررہے ہیں، عظمیٰ بخاری کی کوئی حیثیت یا سیاسی قد نہیں اس کی کسی بات کاجواب دینا ضروری نہیں سمجھتی۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار پنجاب کے مافیاز کی آنکھوں میں کھٹکتے ہیں، عثمان بزدار کا جرم قبضہ مافیاز سے اربوں روپے کی جائیدادیں واگزار کروانا ہے، عثمان بزدار کے والد ایک قبیلے کے سردار تھے ،ان کے اثاثے تقسیم ہوئے تو بڑا بیٹا ہونے کی حیثیت سے عثمان بزدار کے حصے میں ان کی لگژری گاڑی آئی۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پاکستان لاکھ چاہے خود کو افغانستان کے معاملات سے الگ نہیں رکھ سکتا، قومی سلامتی اجلاس میں بھی بتادیا گیا ہے کہ افغانستان کے حالات کا ہم پر اثر ضرور ہوگا، امریکا اور طالبان ڈیل سے زیادہ انٹرا افغان ڈیل زیادہ ضروری تھی، امریکی افواج تو افغانستان سے نکل گئیں لیکن امریکا نہیں نکل رہا، افغانستان میں خانہ جنگی یقینی نظرآرہی ہے، امریکا سمیت افغان مسئلہ کے تمام فریق 90کی دہائی کی غلطیاں دہرارہے ہیں، طالبان آگے جاکر پہلے کی طرح پاکستان کے دوست نہیں رہیں گے۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جنرل پرویز مشرف کی افغان پالیسی کو برقرار رکھا، یہ پالیسی تھی کہ امریکا کی بات ماننی ہے لیکن افغان حکومت کو اہمیت نہیں دینی ہے، امریکا جان بوجھ کر افغانستان کو انتشار کی طرف لے جانا چاہتا ہے، امریکا افغانستان کو بنیاد بنا کر چین، روس اور پاکستان کیلئے مشکلات کھڑی کرنا چاہتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید