اسلام آباد کے ٹاون پلانر کے طور پر پاکستانی حکومت کے لیے اُس کی خدمات حاصل کرتے وقت اوراس مدت ملازمت کے دوران ایوب خان کی حکومت کے بہت سارے لوگ اُس کے بارے میں یہ سوچتے تھے کہ وہ امریکی 'سی آئی اے' (خفیہ ایجنسی) کا براہ راست 'کانٹیکٹ' (رابطہ) ہے۔ لیکن پاکستان حکومت کے لیے اس کی 'کنسلٹنسی' (مشاورت ومعاونت) کا معاوضہ واشنگٹن ڈی سی میں امریکی حکومت نہیں بلکہ نجی 'فورڈ فاونڈیشن' ادا کرتی تھی۔